January 2022

Viral video blog

اتبعني موقع التدوين الخاص بي للحصول على تحديثات الفيديو الفيروسية اليومية

Search saudi girl video

Arab Country Jobs

Thursday, January 27, 2022

وزٹ ویزے پر سعودی عرب آنے کے لیے شرائط کیا ہیں

No comments :

وزٹ ویزے پر سعودی عرب آنے کے لیے شرائط کیا ہیں

Saudi Arabia
King Mohammad Bin Salman Al Saud 


  محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے ٹوئٹر پر سفر، اقامہ اور خروج و عودہ کے حوالے سے لوگوں کی جانب سے بعض اہم سوالات جوابات دیے گئے ہیں۔ کورونا ویکسین اوروزٹ ویزے کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا ہے کہ مملکت میں منظور شدہ ویکسین نہ لگانے والوں کو وزٹ ویزے پر آنے کی اجازت ہے؟ 
 جوازات کے قانون کے مطابق سعودی عرب میں کورونا وائرس سے بچانے کےلیے ویکسین لازمی شرط ہے۔ ایسے افراد جنہوں نے مملکت میں لگائی جانے والی ویکسین نہیں لگوائی انہیں مملکت آنے کےلیے لازمی طورپر 5 دن کےلیے قرنطینہ کرنا ہوتاہے۔ وہ افراد جووزٹ ویزے پرمملکت آنا چاہتے ہیں ان کے لیے لازمی ہے کہ وہ مملکت آنے کے بعد قرنطینہ کے اصول کے تحت مقررہ مدت پوری کریں۔ 
 وزٹ ویزے پر مملکت آنے والے افراد کو یہاں آنے کے بعد قرنطینہ کے دوران ویکسین کی بوسٹرڈوز لگائی جاتی ہے۔ سعودی عرب میں منظورشدہ کورونا ویکسین کی بوسٹرڈوزدینے کے بعد قرنطینہ کے آخری دن وزٹرکا پی سی آر ٹیسٹ کیاجاتا ہے۔ 
 ٹیسٹ رپورٹ منفی آنے پرانہیں قرنطینہ ختم کیاجاتاہے۔ قرنطینہ کے لیے لازمی ہے کہ مقررہ ضوابط پرسختی سے عمل کیاجائے تاکہ کسی قسم کی مشکل میں مبتلا نہ ہوں۔ ویکسین کے حوالے سے ایک اورشخص نے استفسار کیا ہے کہ ایک ویکسین سعودی عرب میں جبکہ دوسری پاکستان میں لگوائی، واپسی کےلیے تاحال اقامہ اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع نہیں ہوئی، ہے کیا قرنطینہ لازمی ہوگا‘؟ جواب میں بتایا گیا کہ مملکت کے اقامہ ہولڈرایسے تارکین جنہوں نے مملکت سے روانگی سے قبل ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوائی ہوں وہ براہ راست سعودی عرب آسکتے ہیں۔
 وہ افراد جنہوں نےمملکت سے روانگی سےقبل ویکسین کی دونوں خوراکیں نہیں لگوائی انہیں سعودی عرب آنے کے بعد مقررہ مدت کے لیے قرنطینہ میں گزارنے ہوں گے۔ اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے حوالے سے سعودی محکمہ پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ وہ اقامہ ہولڈرجہاں سے مملکت کے سفر پربراہ راست آنے کی پابندی عائد کی گئی تھی ان کے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع کا عمل جاری ہے۔ ایسے افراد جن کے اقامے اورخروج وعودہ کی مدت میں تاحال توسیع نہیں ہوئی وہ اپنی باری کا انتظارکریں۔ اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع مرحلہ وارطریقے سے کی جارہی ہے۔ محکمہ پاسپورٹ کا کہنا تھا کہ مملکت کے ڈیٹا بیس سینٹراورجوازات کے تعاون سے تارکین کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع پرعمل جاری ہے۔ خیال رہے جوازات کی جانب سے اختیاری توسیع کی بھی سہولت فراہم کی گئی ہے تاہم اس کےلیے آجر اپنے ابشریا مقیم اکاونٹ سے تارکین کے اقامے اورخروج وعودہ کی مدت میں توسیع کی جاسکتی ہے جس کے لیے مقررہ فیس ادا کرنا ضروری ہوتی ہے۔ فیس کی ادائیگی کے بعد مقررہ مدت کے لیے توسیع حاصل کی جاسکتی ہے۔

PM Imran Khan Launched Qoumi Sahet Card

No comments :

وزیراعظم عمران خان آج اسلام آباد اور راولپنڈی کے شہریوں کے لیے نیا پاکستان قومی صحت کارڈ کے تحت یونیورسل ہیلتھ کوریج کا اجراء کریں گے۔ 

Pakistan PM Imran khan
PM Imran Khan


نتیجتاً نادرا ریکارڈز کے مطابق اسلام آباد اور راولپنڈی ڈویژن (ضلع راولپنڈی، ضلع اٹک، ضلع جہلم اور ضلع چکوال) کا ہر خاندان 10 لاکھ تک کے مفت علاج کی سہولیات سے مستفید ہو سکے گا

. اس سہولت کے تحت مجموعی طور پر اسلام آباد اور راولپنڈی کے 43 سرکاری و نجی ہسپتال پینل میں شامل کئے گئے ہیں، جو اسلام آباد اور راولپنڈی کی 100% آبادی کو مفت علاج کی سہولت فراہم کرنے کے پابند ہوں گے۔ علاج معالجے کی سہولیات میں کینسر، گردوں کی پیوندگاری، دائمی امراض،

 تھیلیسیمیا، ذیابطیس کی پیچیدگیوں، امراضِ قلب، اعصابی نظام کی جراحی، اعضاء کے ناکارہ ہونے اور حادثات کی صورت میں علاج کی سہولت بھی شامل ہے. یار رہے وزیرِ اعظم کے فلاحی ریاست کے وژن اور یونیورسل ہیلتھ انشورنس پروگرام کے تحت نیا پاکستان قومی صحت کارڈ کے ذریعے مجموعی طور پر اسلام آباد، پنجاب،

 آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور تھر پارکر کے تمام گھرانوں کو 10 لاکھ تک صحت کی سہولیات مفت فراہم کی جائیں گی۔ صوبہ خیبر پختونخوا کی مکمل آبادی کو یہ سہولت پہلے ہی فراہم کر دی گئی ہے جبکہ صوبہ پنجاب کی مکمل آبادی کو بھی مارچ 2022 نیا پاکستان صحت کارڈ فراہم کر دیا جائے گا۔

 ان صوبوں میں روزانہ ہزاروں افراد صحت کارڈ کی سہولت سے مستفید ہو رہے ہیں اور بے حد مطمئن اور مشکور ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سہولت سے قبل علاج کی بہتر سہولیات کے حصول کے لیے انہیں یا تو قرضہ لینا پڑتا تھا یا گھر کی کوئی چیز بیچ پر پیسے کا انتظام کرنا پڑتا تھا۔ لیکن صحت کارڈ کی سہولت کے بعد اب وہ بہترین نجی ہسپتالوں میں بھی باعزت طریقے سے مفت علاج کی سہولت حاصل کر سکتے ہیں۔