Viral video blog: pakistan news

Viral video blog

اتبعني موقع التدوين الخاص بي للحصول على تحديثات الفيديو الفيروسية اليومية

Search saudi girl video

Arab Country Jobs

Showing posts with label pakistan news. Show all posts

Friday, February 3, 2023

Shoaib Malik Sania Mirza secrets who was first husband

No comments :

 شعیب ملک سے پہلے ثانیہ مرزا کا پہلا ہونے والا شوہر کون تھا؟ بہت سے لوگ اس بات کو نہیں جانتے


15 نومبر 1986 کو پیدا ہونے والی ثانیہ مراز ٹینس کی ایک بھارتی کھلاڑی ہیں۔ انہوں نے 2003 سے ٹینس کیرئر شروع


کیا اور 2004 میں انہیں بھارتی حکومت نے ارجنا اعزاز سے نوازا۔ ثانیہ نے چھے سال کی عمر میں ٹینس کھیلنا شروع کیا


اور 2003 میں باقاعدہ طور پرٹینس کے میدان میں اتریں۔ انہیں ان کے والد اور دوسرے فیملی کے اراکین نے انہیں ٹینس کی ابتدائی


تربیت دی۔ انہوں نے سینٹ میری کالج سے گریجوایشن کا امتحان پاس کیا۔ شعیب ملک سے شادی سے پہلے ثانیہ مرزا کس کی دلھنیہ بننے والی تھیں؟ یہ بات آپ میں سے بہت کم لوگ جانتے ہونگے کہ شعیب ملک سے شادی کرنے سے پہلے ثانیہ مرزا کی شادی کسی دوسرے آدمی کے ساتھ طے پائی تھی اور


دونوں منگنی بھی کر چکے تھے. یہ رشتہ تقریبا ایک سال تک قائم رہا اور بعد میں منگنی توڑ دی گئی. ثانیہ نے جولائی 2009 میں حیدرآباد میں اپنے بچپن کے دوست صحراب مرزا ،جو ایک معروف کاروباری شخصیت ہیں، سے منگنی کی یہ منگنی 28 جنوری 2010 کو ختم کر دی گئی اور 29 مارچ 2010 کو مشہور و معروف پاکستانی کرکٹ کھلاڑی اور سابق کپتان شعیب ملک سے منگنی کر لی.

 ثانیہ اور شعیب کا نکاح اپریل 2010 میں ہوا اور یہ دونوں ماشاءاللہ اچھی شادی شدہ زندگی گزار رہے ہیں. شعیب ملک سے شادی کرنے سے پہلے ثانیہ مرزا کی شادی کسی دوسرے آدمی کے ساتھ طے پائی تھی اور دونوں منگنی بھی کر چکے تھے. یہ رشتہ تقریبا ایک سال تک قائم رہا اور بعد میں منگنی توڑ دی گئی.


Monday, January 30, 2023

پولیس لائن پشاور کی مسجد میں دورانِ نماز دہشت گرد حملے عمران خان کے ردعمل

No comments :

 پولیس لائن پشاور کی مسجد میں دورانِ نماز دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں




میری دعائیں اور ہمدردیاں متاثرہ خاندانوں کےساتھ ہیں۔ دہشتگردی کےبڑھتےہوئےخطرے سےنمٹنےکیلئےلازم ہےکہ ہم اپنی انٹیلی جنس میں بہتری لائیں اور اپنی پولیس کومناسب انداز میں ضروری ساز و سامان سےلیس کریں۔


Strongly condemn the terrorist suicide attack in police lines mosque Peshawar during prayers. My prayers & condolences go to victims families.


 It is imperative we improve our intelligence gathering & properly equip our police forces to combat the growing threat of terrorism

Sunday, January 29, 2023

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ اطلاق ہو گیا اسحاق ڈار

No comments :

 وفاقی حکومت کی جانب سے مہنگائی میں پسی عوام پر ایک بم گرادیا ہے 



پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 35 روپے فی لیٹر تک اضافہ کر دیا گیا ہے نئی قیمتوں کا اطلاق فور کردیا گیا ہے۔


تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمت 35 ،35 روپے اضافہ کی خبر عوام کو سنائی ہے  جبکہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڑیزل کی قیمت میں 18 روپے فی لیٹر اضافه کیا ہے قیمتوں کا اطلاق فورکردیا گیا ہے جبکہ قیمتوں میں اضافے کے بعد پٹرول 249 روپے پیسے فی لیٹر ہو گیا ہے اور ڑیزل 262 روپے 80 پیسے فی لیٹر پر پہنچ گیا ہے



Saturday, January 28, 2023

Pakistani singer Rabi peerzada video leaks after long time break silence

No comments :

 رابی پیر زادہ میرے تکبر کی وجہ سے ویڑیو لیک ہوئی لمبے عرصہ بعد خاموشی توڑ دی

تفصیلات کے مطابق رابی پیر زادہ نے ٹیلی ویژن پروگرام میں بتایا کہ میں بہت ہی مغرور ہوا کرتی تھیں اور اپنے آپ کو مضبوط کردار کی سمجھتی تھی جو انڈسٹری کے سکینڑلز تعلقات اور تنازعات سے دور رہی میں عمومی طور پر لوگوں کو نیچا دکھاتی تھی کیونکہ میں سمجھتی تھی کہ وہ مجھ سے کم تر ہیں 



پاکستان کو پونے 3 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے مفتاح اسماعیل کی اپنی ہی حکومتی پالیسیوں پر تنقید

No comments :

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ ڑالر پر کیپ لگانے سے 4 ماہ کے دوران ملک کو پونے 3 ارب ڈالر کا نقصان ہوا



 

کیپ کے باعث برآمدات میں ڑیڑھ ارب اور ترسیلات میں سوا ارب ڑالر کا نقصان ہوا نج ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت مشکل صورتحال میں پھنس چکا ہے


آئی ایم ایف سے ڑیل ہونے کی صورت میں افراط زر 30 فیصد پر پہنچ جائے گا اور اگر ڑیل نا ہوئی تو افراط زر 50 فیصد تک کا خدشہ ہے


انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کہہ رہا کہ گردشی قرضوں کی واپسی کے لیے مزید قرض نہ لیا جائے ضروری نہیں ہے کہ بلوں میں اضافی رقم اکٹھی کی جائے 

Saturday, January 21, 2023

پاکستانی خواتین فٹ بال ٹیم نے نئے سال کے ابتدائی ٹورنامنٹ میں سعودی عرب کوموروس اور ماریشس کو جوائن کیا

No comments :

 کل رات کے ناقابل یقین مناظر۔ اس ٹیم نے اتنے کم وقت میں ایک طویل سفر طے کیا ہے۔

Purana Pakistan


ایک اچھی شروعات آدھی ہو چکی ہے۔ اگر اس پرانی کہاوت کو ماننا ہے تو چار ممالک جنہوں نے کل سعودی عرب میں اختتام پذیر ہونے والے فور نیشنز کپ میں حصہ لیا تھا - یعنی پاکستان، کوموروس، ماریشس اور میزبان - اپنے پہلے بین الاقوامی میچ میں اپنی پیشرفت کا مظاہرہ کرنے کے بعد ٹریک پر ہیں۔ 2023 کی ظاہری شکل


11 سے 19 جنوری تک مملکت سعودی عرب کے شہر کھوبر میں منعقد ہونے والا یہ ٹورنامنٹ میزبان ٹیم نے دو جیت اور ایک ڈرا کے ساتھ ٹائٹل جیت کر اختتام پذیر ہوا۔ پاکستان ایک جیت اور ایک ڈرا کے ساتھ رنر اپ رہا، جبکہ کوموروس اور ماریشس دونوں نے بھی ایک ایک فتح درج کی۔


پاکستان کی واپسی پر امید ہے۔

جنوبی ایشیائی ملک میں خواتین کے کھیل کی نسبتاً مختصر تاریخ ہے جس کی قومی ٹیم 2010 میں بنی تھی۔ برسوں کی تیز رفتار ترقی کے بعد، آٹھ سال کے وقفے سے ترقی رک گئی۔

Pakistani women football team

تاہم، جون 2022 کے بعد سے، خواتین کا کھیل ملک بھر میں دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔ پی ایف ایف نے اپنی قومی ٹیم کو دوبارہ منظم کرنے میں کوئی وقت ضائع نہیں کیا، اس سال کے آغاز میں سعودی عرب کے سفر سے قبل انہیں گزشتہ ستمبر میں ہونے والی SAFF ویمنز چیمپئن شپ میں بھیج دیا۔ ہیڈ کوچ عدیل رزکی کے لیے، بین الاقوامی فٹ بال میں واپسی پر ان کے متاثر کن مظاہرے ایک بروقت فروغ کے طور پر سامنے آئے۔









female student in a private school in Lahore video has gone viral

No comments :

 لاہور کے نجی سکول میں طالبہ پر تشدد کی ویڈیو وائرل، تشددکانشانہ بننے والی لڑکی کے والد کے مطابق ان کی بیٹی پر اس کی کلاس فیلوز نے تشدد کیا جو نشہ کرتی ہیں، ان کی بیٹی نے ایک لڑکی کے نشہ کرنے کی ویڈیو بنا کراسکے والد کو سینڈ کی تھی


Purana Pakistan


اس واقعہ پر مقدمہ درج ہو چکا ہے ، تفتیش جاری
ہے


اسی نوعیت کا ایک گھناونا واقعہ فیصل آباد میں ہو چکا ہے جس میں ملزم شیخ دانش علی اور اسکی بیٹی انا علی پر ایک طالبہ پر بدترین ذہنی، جسمانی اورجنسی تشدد اور اسکی ویڈیو وائرل کرنےکا مقدمہ تھا۔ جج نے محض 25000 روپے کےمچلکےپر ضمانت عطا کر دی تھی محترمہ کو




Thursday, December 8, 2022

Iqrar Ul Hassan in 2010 my first meeting with Jameel Farooqui

No comments :

 آج سے بارہ سال پہلے یعنی 2010 میں جمیل فاروقی سے میری پہلی ملاقات آرٹس کونسل کراچی کے ایک مشاعرے میں ہوئی، تب جمیل سڑک کنارے کے نام سے سرِعام کی طرز کا ایک پروگرام کیا کرتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اپنے کئیریر کے لئے کراچی میں اکیلے رہتے ہیں، میں کراچی آنے سے پہلے دبئی میں



فیملی سے دور تنہائی کا دُکھ جھیل چکا تھا سو میں اور میری بیگم جمیل کو اپنی گاڑی میں اپنے گھر لے آئے کیونکہ تب تک جمیل فاروقی کے پاس اپنی سواری نہیں تھی۔ ہم نے اپنی حیثیت کے مطابق ان کی بھر پور خدمت کی تاکہ انہیں لگے کہ کراچی میں ان کی اپنی ایک فیملی ہے


اور دبئی کے زمانے میں جو اکیلا پن میں نے محسوس کیا وہ انہیں محسوس نہ ہو۔ جاتے جاتے جمیل نے بتایا کہ انہیں جلد ہی ان کے دادا کی جائیداد میں سے چار ارب یا شاید چار کروڑ (رقم ٹھیک سے یاد نہیں) ملنے والے ہیں جس کے بعد ہم نے ان سے رابطہ نہیں کیا کہ کہیں انہیں ایسا نہ لگے

کہ ہم اُن چار ارب کے چکر میں ان سے تعلق کے خواہاں ہیں۔ اس واقعے کے چند ہی دن بعد جمیل فاروقی کا پروگرام سڑک کنارے بند ہو گیا, جبکہ یہی سرِعام کی مقبولیت کے ابتدائی ایام تھے۔ پھر کچھ ہی دن بعد میں نے غالباً اُن کی فیس بُک پر پروگرام سرِعام اور میرے حوالے سے انتہائی نامناسب

اور بے بنیاد تنقید دیکھی، مجھے حیرت ہوئی کہ یہ وہی شخص ہے جسے میں بہت مان اور خلوص کے ساتھ اپنے گھر لے کر آیا تھا، اپنی فیملی کا حصہ بنایا تھا اور ان کے پروگرام اور کام کی کھُل کر تعریف کی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے مختلف پلیٹ فارمز پر اور مختلف مواقع پر



مجھ پر تنقید کا کوئی موقع جانے نہیں دیا۔ وجہ کا اندازہ آپ خود لگا سکتے ہیں۔ خان صاحب کے ساتھ ان کی تصویر پر ٹوئیٹ کرنے کا مقصد یہ تھا کہ خان صاحب کے ساتھ پر خلوص لوگ اکھٹے ہونے چاہیں۔۔۔ باقی ممکن ہے ان بارہ برسوں میں جمیل فاروقی کی شخصیت میں کوئی مثبت تبدیلی آ گئی ہو،



لہٰذا بارہ سال پہلے کی طرح میں انہیں ایک بار پھر اپنے گھر پر کھانے کی دعوت دیتا ہوں، میری ٹوئیٹ کی وجہ سے اگر ان کی دل آزاری ہوئی ہو تو شاید مل بیٹھ کر اس کا ازالہ ہو جائے۔


باقی عمران ریاض خان صاحب کے حوالے سے بھی میرے ذاتی تجربے اور تلخ و شیریں تعلقات کی ایسی ہی ایک کہانی ہے جو آج ہی کسی وقت شئیر کروں گا۔




Sunday, November 20, 2022

ارشد شریف اور عمران خان کو قتل کرنے کا منصوبہ لندن میں

No comments :

   

Monday, October 17, 2022

رانا ثناء اللہ کا عمران خان کو جواب جمہوریت پر چڑھائی کرنے کی کوشش کی گئی تو

No comments :

 عوام نے آپ لوگوں کو مسترد کیا ہے اگر تھوڑی سی بھی غیرت ہو تو گھر چلے جائیں اور فوری انتخابات اس ملک کا واحد راستہ ہے 

عوام آپ لوگوں کے شکلیں دیکھنا پسند نہیں کرتے آپ لوگ زبردستی اس ملک پر قابض ہو

Purana Pak

رانا ثناء اللہ سماجی رابطے ویب سائٹ ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہیں عمران خان کو کہا۔

ضمنی انتخابات صاف اور شفاف ہوئے، الیکشن کمیشن مبارکباد کا مستحق ہے۔

ادارے آئینی حدود میں اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کا نعرہ ”ووٹ کو عزت دو“ ہے۔


مشکل معاشی فیصلوں کی وجہ سے ہمارا ووٹ متاثر ہوا ہے، تاہم سیاست کی پرواہ کیے بغیر پاکستان کیلئے مشکل فیصلے کیے،


‏آئندہ بھی عام آدمی کیلئے اقدامات کریں گے۔ الیکشن جیتنے کا ہرگز مطلب یہ نہیں ہے کہ عمران کو غیر آئینی اقدامات کا لائسنس مل گیا۔


 جتھا کلچر کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی، جمہوریت پر چڑھائی کرنے کی کوشش کی گئی تو بھرپور کارروائی کی جائے گی۔


Monday, October 10, 2022

آڈیولیکس قومی سلامتی پر ایک سنگین حملہ ہیں کیونکہ ان سے PMO+PMH کےپورے حفاظتی نظام پر سوالات اٹھتے

No comments :

عمران خان سماجی رابطے ویب سائیٹ ٹوئٹر پر بڑا پیغام جاری کیا آڑیو لیکس قومی سلامتی پر ایک سنگین حملہ ہیں ۔


Purana Pak


آڈیولیکس قومی سلامتی پر ایک سنگین حملہ ہیں کیونکہ ان سےPMO+PMH کے پورے حفاظتی نظام پر سوالات اٹھتےہیں۔

بطور PM میری رہائشگاہ کی محفوظ لائ  بھی Bugged تھی۔ ہم ان آڈیوز کی پڑتال کیلئے عدالت سےرجوع کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ ایک JIT کے ذریعےسراغ لگایاجاسکےکہ کون سی انٹیلی جنس ایجنسی Bugging

‏کی ذمہ دارہےاور کون یہ آڈیوز جاری کررہاہے جن میں سےبہت سی edited/doctored ہیں. یہ تحقیق  نہایت اہم ہےکیونکہ قومی سلامتی سےجڑےحساس موضوعات (پرگفتگو وغیرہ) کوغیرقانونی طور پر ریکارڈ،پھر ہیک کیاگیا۔


نتیجتاًپاکستان کی قومی سلامتی کےحوالے سےمعلومات پوری دنیاکےسامنےآشکار ہوکر رہ گئیں


جہاں تک ہیکنگ کا معاملہ ہے اس کی انکوائری کرتے ہوئے یہ مت بھولیں کہ آڈیوز لیک کیے جانے سے پہلے ایڈیٹ کرنے کے لیے بھی وقت درکار تھا۔ تاکہ اپنی مرضی کے الفاظ منتخب کرکے جوڑے جا سکیں۔ بہت دور تک جڑیں پھیلی ہوئی لگتی ہیں





Friday, October 7, 2022

Maryam meeting with her father Nawaz Sharif in London the hug turned sour

No comments :

 مریم نواز کی لندن میں اپنے والد نواز شریف سے ملاقات، گلے لگتے ہی آبدیدہ ہو گئیں


Purana pak


مریم نواز لندن میں کیسے استقبال کیا گیا پی ٹی آئی ورکرز کی جانب سے ویڈیو دیکھے 👇



لندن تقریباً ساڑھے تین سال بعد اپنے والد سے ملنے والی مریم نواز ، نواز شریف کے  گلے لگتے ہی  آبدیدہ ہو گئیں ۔


مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز رات گئے لندن پہنچیں جہاں ان کے بھائیوں اور دیگر اہلخانہ نےائیرپورٹ پر ان کا  استقبال کیا ، اس کے بعد مریم نواز ایون فیلڈ آئیں جہاں  انہوں نے اپنے والد سے  ملاقات کی ، نواز شریف نے جونہی  مریم نواز کو اپنے گلے سے لگایا تو  مریم نواز کے آنسو چھلک پڑے ۔


اس سے قبل ائیرپورٹ پر مریم نواز کی آمد پر  حسن نواز  سمیت مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے انکا استقبال کیا، مریم نواز نے پر تپاک استقبال پر کارکنوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔

مزید معلومات کے لیے ہمارے بلاگ کو فالو کریں 




Wednesday, October 5, 2022

Maryum Nawaz after received passport leave for london meet father Nawaz Sharif

No comments :

Maryum Nawaz after one year meet father former PM Nawaz Sharif."

یہ 1998 کی بات ھے، مصر میں مشہور ڈانسر فیفی عبدو کا طوطی بولتا تھا،حکومتی ایوانوں سے بزنس کلاس تک سب فیفی کے ٹھمکوں کی زد میں تھے۔


‏قاہرہ کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں اپنے جلوے دکھانے کے بعد فیفی نے شراب پینے کیلئے بار کا رخ کیا ،شراب زیادہ پینے کی وجہ سے وہ اپنے ہوش کھو بیٹھی اور بار میں ہنگامہ کھڑا کر دیا، ہوٹل میں وی آئی پیز کی سکیورٹی پر مامور پولیس آفیسر فوراً  وہاں پہنچ گیا،اس نے بڑے مودبانہ انداز میں فیفی سے کہا کہ آپ ایک مشہو شخصیت

 ہیں اس طرح کی حرکتیں آپ کو زیب نہیں دیتی۔



‏یہ آفیسر خوش مزاجی اور خوش اخلاقی کیلئے مشہور تھا اس ہوٹل میں قیام کرنے والی اہم شخصیات انہیں پسند کرتی تھیں،

وہ ایک فرض شناس آفیسر تھے۔



‏فیفی کو پولیس آفیسر کی مداخلت پسند نہ آئی اس نے نشے کی حالت میں ھی اعلیٰ  ایوانوں کا نمبر گھمایا اور پولیس آفیسر کا کہیں دور تبادلہ کروا دیا۔


‏اگلی شام جب فیفی کا نشہ اترا اس نے ہوٹل انتظامیہ سے پولیس آفیسر کے متعلق پوچھا اسے بتایا گیا کہ آپ نے اس کا تبادلہ کروا دیا ھے فیفی نے فون گھمایا سرکار نے پولیس آفیسر کو واپس ہوٹل رپورٹ کرنے کا حکم دیا۔


‏پولیس آفیسر نے پولیس سے متعلقہ وزیر کو اپنا استعفیٰ  پیش کر دیا۔ ان دنوں وجدی صالح وزیر ہوتے تھے وزیر نے حیرت سے پولیس آفیسر سے پوچھا کہ اس ہوٹل میں ڈیوٹی کرنے کیلئے پولیس آفیسر بڑی بڑی سفارشیں کرواتے ہیں آپ کو دوسرا موقع ملا لیکن آپ استعفیٰ  پیش کر رھے ہیں؟


‏پولیس آفیسر نے تاریخی جواب دیا۔

‏‏"جس ملک میں ایک شرابی عورت کے اشارے پر ٹرانسفر اور ایک رقاصہ کے حکم پر واپسی ہو اس ملک میں کسی غیرت مند کا رہنا عار اور عیب ھے" ۔

‏چند ماہ بعد اس آفیسر نے مصر ھی چھوڑ دیا۔


‏یہ صرف  مصر کی کہانی نہیں ھے یہ میرے ملک کی بھی کہانی ھے۔ یہاں بھی ،، کنجر ،، اتنے ہی با اختیار ھیں ۔ ،،،

Thursday, September 29, 2022

Ambassador Blome’s Remarks 75th Anniversary Reception September 29, 2022

No comments :

 سفیر بلوم کے ریمارکس 29 ستمبر 2022 کو 75ویں سالگرہ کے استقبالیہ پر۔ آج شام ہمارے ساتھ شامل ہونے کے لیے آپ سب کا شکریہ۔ مجھے خاص طور پر اس خصوصی یادگاری تقریب میں پاکستان کے عوام اور حکومت کی نمائندگی کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف کا خیرمقدم کرتے ہوئے اور ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔

Purana pak


ہم یہاں اپنے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر آئے ہیں۔ یہ ہمارے تعلقات پر غور کرنے اور دہائیوں کی حقیقی کامیابیوں پر نظر ڈالنے کا موقع ہے۔ ہماری شراکت داری نے پاکستان کے معاشی استحکام اور آزادی کو قائم کرنے میں مدد کی اور کچھ طریقوں سے دنیا کو بدلنے میں مدد کی۔


لیکن یہ آگے دیکھنے کا موقع بھی ہے کہ اس شراکت داری کا مستقبل کے لیے کیا مطلب ہو سکتا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہم ایک موڑ پر ہیں۔ کئی سالوں سے ہمارے تعلقات کو علاقائی نظر سے دیکھا جاتا تھا۔ افغانستان میں گزشتہ چند دہائیوں کی سرد جنگ سے لے کر، سیکورٹی کے معاملات نے بیانیہ پر غلبہ حاصل کیا اور تعلقات کے دیگر اہم حصوں پر چھایا رہا


سیکورٹی کے مسائل یقیناً اہم ہیں۔ پاکستانی عوام دہشت گردی کی لعنت سے بہت زیادہ نقصان اٹھا چکے ہیں اور یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں۔ اس بات کو یقینی بنانا کہ دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور وہ ہمارے لوگوں کو مزید دھمکیاں نہ دے سکیں ایک ذمہ داری ہم سب کی ہے اور اس سے گریز نہیں کیا جا سکتا۔


تاہم، آج دنیا ایک اندھی رفتار سے بدل رہی ہے۔ موسمیاتی تبدیلی، عالمی صحت کے چیلنجز، توانائی کی کمی، ٹیکنالوجی، اور تیزی سے بدلتے ہوئے تجارت اور سرمایہ کاری کے انداز نے ایک ایسا ماحول بنایا ہے جو موافقت، اختراع اور شراکت داری کا مطالبہ کرتا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ چیلنجز کا یہ مجموعہ امریکہ پاکستان شراکت داری کو از سر نو تشکیل دینے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ ہمیں یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ ہمارے مشترکہ مقاصد اور باہمی عزائم اس سے کہیں زیادہ گہرے ہوتے ہیں جتنا ہم کبھی کبھی محسوس کرتے ہیں


ہماری 75 سالہ شراکت داری کے آثار پورے پاکستان میں دکھائی دے رہے ہیں۔ دہائیوں کی ترقیاتی امداد نے پورے ملک میں سکولوں اور ہسپتالوں کی تعمیر اور شاہراہوں کی تعمیر میں مدد کی۔ ہزاروں پاکستانیوں نے امریکہ میں تعلیم حاصل کی ہے اور کاروبار اور حکومت میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے پاکستان واپس آچکے ہیں۔ اور امریکی کمپنیاں لاکھوں پاکستانیوں کو ملازمت دیتی ہیں، اور ہم نے ذاتی اور پیشہ ورانہ روابط کا ایک نیٹ ورک بنایا ہے جس نے ہمارے تعلقات کی مضبوط بنیاد رکھی ہے۔


انسانی ہمدردی کے کاموں کی ایک طویل تاریخ بھی ہے جو ہمارے ممالک کو باندھتی ہے۔ ہم 2005 کے کشمیر کے زلزلے اور 2010 اور 2011 کے سیلاب کے دوران پاکستان کے لیے وہاں موجود تھے، اور اب ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کوششوں کی قیادت کر رہے ہیں کہ ضرورت مند پاکستانیوں کو ملک بھر میں تباہ کن سیلاب کے دوران جان بچانے والی امداد ملے۔ زندگی، معاش اور گھروں کا بے تحاشہ نقصان حیران کن ہے۔ امریکی عوام کی طرف سے، مجھے پاکستان کے ساتھ تعزیت اور مسلسل حمایت کی اجازت دیں۔


جب کہ پانی ابھی کم ہونا شروع ہو رہا ہے اور تعمیر نو کا آغاز ہو رہا ہے، امریکہ کے لوگ پاکستان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ ہم اب تک امریکی حکومت کے سیلاب کی امداد میں $66 ملین سے زیادہ فراہم کرچکے ہیں، جس میں مزید $10 ملین کا اعلان اس ہفتے سیکریٹری بلنکن نے کیا ہے۔ اس میں فوری طور پر ضروری خوراک کی امداد، محفوظ پانی، بہتر صفائی ستھرائی، مالی مدد، اور پناہ گاہ کی امداد شامل ہے۔ ردعمل کو تیزی سے بڑھانے کے لیے، اس امداد میں سے کچھ امریکی فوجی ہوائی جہازوں کے ذریعے دبئی میں USAID کے سپلائی گوداموں سے ایک ایئر برج کے ذریعے پاکستان میں بھیجی گئی۔ پاکستانی حکام اور شراکت داروں کے ساتھ شانہ بشانہ کام کرتے ہوئے، ہماری مدد زندگیاں بچا رہی ہے اور سب سے زیادہ کمزور متاثرہ کمیونٹیز میں مصائب کو کم کر رہی ہے۔ اور جیسے جیسے پاکستان کو درپیش چیلنجز آنے والے مہینوں میں تیار ہوں گے، امریکہ اور بین الاقوامی شراکت دار حکومتیں مزید کام کریں گی۔


لیکن یہ صرف امریکی حکومت ہی نہیں ہے جو اس مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کو آ رہی ہے۔ عام امریکی شہری اور نجی کمپنیاں بھی مدد کے راستے تلاش کر رہی ہیں۔ اب تک، وہ 27 ملین ڈالر سے زیادہ کا عطیہ کر چکے ہیں اور پاکستان کے لوگوں کے لیے خوراک، ادویات اور دیگر امدادی سامان فراہم کر چکے ہیں۔ ہم وہی کر رہے ہیں جو دوست اور شراکت دار کرتے ہیں – جب سب سے زیادہ ضرورت ہو تو ایک دوسرے کا ساتھ دیں۔ اچھا دوست برے وقت کو بھی اچھا بنا دنتا ہے۔ (ایک اچھا دوست برے وقت اور اچھے وقت میں ہوتا ہے۔)


دنیا کا سب سے بڑا ہے۔ یہ تعلقات ہمارے رشتوں کو مضبوط رکھتے ہیں چاہے ہمارے آس پاس کی دنیا میں کچھ بھی ہو رہا ہو۔


ہمارے تعلقات کے مرکز میں معیشت ہے۔ امریکہ وسیع فرق سے پاکستان کی سب سے بڑی واحد برآمدی منڈی ہے۔ ہم پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے سب سے بڑے ذرائع میں سے ایک ہیں۔ گزشتہ سال پاکستان میں امریکی سرمایہ کاری میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 50 فیصد اضافہ دیکھا گیا اور اب یہ ایک دہائی کے دوران سب سے زیادہ ہے۔


امریکی کمپنیاں اور ان کے مقامی ملحقہ ادارے بھی پاکستان کے سب سے بڑے آجروں میں شامل ہیں، جو 120,000 سے زیادہ پاکستانیوں کو براہ راست ملازمت دیتے ہیں۔ وہ بالواسطہ طور پر مزید سینکڑوں ہزاروں کی حمایت کرتے ہیں۔ ہماری فرموں کا پاکستان کی مارکیٹ میں توانائی، زرعی آلات اور مصنوعات سے لے کر فرنچائزنگ، خوردہ تجارت اور ڈیجیٹل سیکٹر میں اعلیٰ معیار کی مصنوعات اور خدمات بنانے اور فروخت کرنے کا ایک طویل ریکارڈ ہے۔


اور یہ رشتہ ایک طرفہ کے سوا کچھ بھی ہے۔ امریکی فرموں کو پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ شراکت داری سے فائدہ ہوتا ہے۔ 550,000 سے زیادہ پر مشتمل ایک متحرک اور انتہائی کامیاب پاکستانی-امریکی کمیونٹی ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک پل کا کام کرتی ہے، جو ڈاکٹروں، ٹیک ورکرز، انجینئروں اور فنکاروں کے طور پر امریکہ کے لیے بہت زیادہ تعاون کر رہی ہے۔ اور ہم سائنس، ماحولیات اور سفارت کاری جیسے متنوع شعبوں میں بین الاقوامی کوششوں پر مل کر کام کرتے ہیں۔


اس بھرپور تاریخ کو اس طرف اشارہ کرنا چاہیے کہ ہم مستقبل میں اپنے تعلقات کو کہاں لے جا سکتے ہیں۔ میں نے پہلے ذکر کیا تھا کہ سرد جنگ اور پھر افغانستان ہمارے تعلقات کے دیگر پہلوؤں کو کس طرح چھایا ہوا تھا۔ ابھی حال ہی میں، کچھ لوگوں نے اس تعلق کو چین یا بھارت کے تنگ نظری سے دیکھنے کی کوشش کی ہے۔ لیکن یہ ناکافی اور اکثر غلط فہمی والے فریم ورک ہیں۔


پاکستان کے ساتھ امریکہ کے تعلقات اپنے طور پر کھڑے ہونے کے مستحق ہیں۔ یہ ضروری طور پر وسیع البنیاد ہے، اور ہمارے دونوں ملکوں، خطے اور دنیا کے لیے بہت اہم ہے۔ یہ کسی دوسرے علاقائی تعلقات کے علاوہ نہیں ہے، اور نہ ہونے کی ضرورت ہے۔ عظیم تبدیلی کے ایک لمحے میں، امریکہ اور پاکستان کو ایک ایسی شراکت داری کا تعین کرنے کی ضرورت ہے جو ہمارے مشترکہ مفادات کو آگے بڑھا سکے اور ہمارے باہمی، مہتواکانکشی اہداف کو پورا کرے۔


ہمارے باہمی تعلقات کی مضبوط بنیادوں نے ہمیں مشترکہ طور پر اپنے انتہائی اہم عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تیار کیا ہے۔


پہلا چیلنج یہ ہے کہ کس طرح جامع اقتصادی ترقی حاصل کی جائے، جس میں انصاف، شفافیت اور پائیداری پر مبنی تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات شامل ہیں۔ امریکہ پاکستان تجارت اور سرمایہ کاری کے لیے بے پناہ، ناقابل استعمال صلاحیت واضح ہونی چاہیے۔ اگر پاکستان معیشت کے لیے سرمایہ کاروں کے لیے دوستانہ ترجیحات کے ایک سیٹ پر اتفاق رائے پیدا کر سکتا ہے، تو اسے عالمی سپلائی چینز میں تبدیلی اور علاقائی انضمام کا انجن بننے سے فائدہ اٹھانے کے تمام امکانات ہیں۔ میں نے آج شام یہاں آپ میں سے بہت سے لوگوں سے ایسا ہی نظارہ سنا ہے۔ میں سیاسی رکاوٹوں سے واقف ہوں، لیکن یہ پاکستان کے کاروباری اور سیاسی رہنماؤں کے لیے دلیری سے سوچنے کا لمحہ ہے۔ پاکستان کو اپنے باصلاحیت اور کاروباری نوجوانوں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانا چاہیے، خاص طور پر خواتین، جو اس کا سب سے بڑا غیر استعمال شدہ وسائل ہیں۔ جیسے جیسے پاکستان آگے بڑھے گا، امریکی فرمیں یہاں کے امکانات تلاش کرنے اور پاکستانیوں کو فائدہ پہنچانے والی اعلیٰ معیاری، شفاف سرمایہ کاری فراہم کرنے کے لیے بے چین ہوں گی۔


دوسرا چیلنج ماحولیاتی دوستانہ توانائی کی پالیسی بنانا ہے جو پائیدار ہو اور پاکستان کی اقتصادی ترقی کو تقویت دے اور اس کی معاشی آزادی کو برقرار رکھ سکے۔ جیسا کہ 1960 کی دہائی میں "سبز انقلاب" پر ہمارے تعاون سے زندگیوں میں بہتری آئی، امریکہ اور پاکستان کے درمیان "سبز اتحاد" ہمیں مل کر موسمیاتی بحران کے نتائج کا سامنا کرنے اور اپنے معاشروں اور معیشتوں کو بدلتے ہوئے مستقبل کے مطابق ڈھالنے کے لیے تیار کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔


جیواشم ایندھن پر انحصار صرف آب و ہوا کا خطرہ نہیں ہے، لیکن جیسا کہ آج ہم سب کو واضح طور پر دیکھ رہے ہیں، یہ توانائی کی حفاظت کا خطرہ بھی ہو سکتا ہے۔ گزشتہ ہفتے نیویارک میں، صدر بائیڈن نے عالمی موسمیاتی اہداف کو نافذ کرنے اور توانائی کی منصفانہ منتقلی کو یقینی بنانے میں مدد کے لیے بین الاقوامی موسمیاتی فنانس میں سالانہ 11 بلین ڈالر سے زیادہ کی فراہمی کے لیے امریکہ کے عزم کا اعلان کیا۔ اس میں کمزور ممالک کے نصف بلین لوگوں کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے ہم آہنگ ہونے میں مدد کرنا اور ہمارے PREPARE پلان کے ذریعے لچک پیدا کرنا شامل ہے۔ پاکستان میں، ہم 2030 تک قابل تجدید بجلی کی پیداوار کا حصہ 34 فیصد سے 60 فیصد تک بڑھانے کے ہدف کی حمایت کرتے ہیں، جس سے قابل تجدید ذرائع میں مزید نجی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے اور فنانسنگ تک رسائی فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔ ہم نے سندھ میں پاکستان کا پہلا ونڈ کوریڈور تیار کرنے میں مدد کی ہے اور ہوا اور شمسی توانائی کے منصوبوں کے لیے سودے کو حتمی شکل دی ہے، جس سے ان شعبوں میں پاکستان کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان نے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں 2.4 بلین ڈالر سے زیادہ کی نئی سرمایہ کاری دیکھی ہے، جس سے پاکستانیوں کے لیے اضافی بہتری اور کم لاگت آئے گی۔ ہم پاکستان کے زرعی شعبے کو بہتر بنانے، پائیداری اور پانی کے انتظام کو بہتر بنانے میں بھی مدد کر رہے ہیں، جیسا کہ ہمارے پاس گومل زام ڈیم ہے۔ ہم اور بھی بہت کچھ کر سکتے ہیں – نجی شعبے کی سرمایہ کاری، فنانسنگ اور تکنیکی مدد کے ذریعے، ہم مل کر اس چیلنج کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔


یہ تجارت اور سرمایہ کاری، صحت اور ماحولیات کی شراکتیں صرف شروعات ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ان بانڈز کو بڑھانا جاری رکھیں گے اور ایک وسیع البنیاد اور متوازن تعلقات کو فروغ دیں گے، جس سے پورے پاکستان میں ان متحرک شراکت داریوں کی مزید حوصلہ افزائی ہوگی۔ یہی وجہ ہے کہ میں نے سفارت خانے کی دیواروں کے باہر بڑے پیمانے پر سفر کیا ہے اور معاشرے کے تمام طبقات سے ملاقات کی ہے اور آپ لوگوں اور بھرپور ثقافت سے سیکھا ہے۔ جس طرح مجھے امید ہے کہ ہمارے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات بڑھتے رہیں گے، اسی طرح میں اپنی حکومتوں کے درمیان اپنے سیاسی تعلقات کی تعمیر جاری رکھوں گا۔ تمام رشتوں کی طرح، بعض اوقات، ہمارے مختلف خیالات اور اختلاف ہوں گے۔ میں پاکستانی رہنماؤں کے ساتھ شفاف تعلقات کے لیے پرعزم ہوں، چاہے کوئی بھی سیاسی جماعت یا قیادت اقتدار میں رہے۔


آخر کار، آزادی اور جمہوریت کے تحفظ کا ایک اہم چیلنج ہے، جو آج پوری دنیا میں بہت سے طریقوں سے خطرے میں ہے۔ ہمارے دونوں ممالک آئینی جمہوریت کے طور پر ایک مشترکہ بنیاد رکھتے ہیں۔ امریکہ دل کی گہرائیوں سے ان عظیم قربانیوں کی تعریف کرتا ہے جو بہت سارے پاکستانیوں نے آزادی اظہار، ضمیر کی آزادی اور آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو برقرار رکھنے کے لیے دی ہیں۔ جمہوریت کے مشکل منصوبے کے لیے وقف ہر ملک جانتا ہے کہ حقیقت ہمیشہ آدرشوں سے میل نہیں کھا سکتی – میرا اپنا ملک بھی یہ جانتا ہے۔ لیکن جیسا کہ بانی پاکستان محمد جناح نے کہا تھا کہ ’’جمہوریت خون میں ہے۔‘‘ جمہوریت پاکستان کے خون میں ہے، جیسا کہ امریکہ کے خون میں ہے، اور ہمارے دونوں ممالک کو اپنے اعلیٰ ترین جمہوری نظریات کے حصول کے لیے مطالبہ اور کام جاری رکھنا چاہیے۔ جیسا کہ صدر بائیڈن نے گزشتہ ہفتے نیویارک میں کہا تھا، مستقبل ان ممالک کی طرف سے جیتا جائے گا جو اپنے لوگوں کی پوری صلاحیت کو بروئے کار لاتے ہیں۔ یہ صلاحیت صرف اس وقت تک پہنچ سکتی ہے جب تمام لوگ اپنی آواز سننے کے لیے آزاد ہوں۔



Wednesday, September 28, 2022

اسحاق ڈار کی پالیسیز نے ملک کا ہمیشہ بیڑہ غرق کیا ہے

No comments :

 ایکسپریس نیوز میں 6 مئی 2021 کو آرٹیکل چھپا تھا جس کا عنوان تھا "یہ ملک ہے ٹشو پیپر نہیں" ! اسکے لکھاری جاوید چوہدری تھے اور یہ آرٹیکل اسحاق ڈار پر لکھا گیا تھا جس میں اسکا بھیانک چہرہ سامنے لایا گیا تھا !

اسکے چند نکات آپکے سامنے رکھتا ہوں !! ضرور پڑھیں!!



اسحاق ڈار کی پالیسیز نے ملک کا ہمیشہ بیڑہ غرق کیا ہے فقط دو واقعات لکھ رہا ہوں! پہلا واقعہ قرضوں سے متعلق تھا اسحاق ڈار سے 2016 میں وزیر اعظم ہاؤس نے قرضوں کی اقساط واپس کرنے پر تفتیش کا اظہار کیا تھا کہ اگر ایسے ہی چلتا رہا تو 2019 میں ہم اپنے قرضے واپس نہیں کر سکیں گے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے بھی اس پر اعتراض کیا تھا کہ ایسے ہم قرضے واپس نہیں کر سکیں گے 2017 میں شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں نیشنل سیکورٹی کونسل کی میٹنگ ہوئی جس میں چیئرمین جائنٹ چیف جنرل زبیر , جنرل باجوہ , ایئر مارشل سہیل امان ایڈمرل ذکاء اللّه شامل تھے!!


اس میں جنرل باجوہ نے اسحاق ڈار سے پوچھا تھا کہ فنانشل ایکسپرٹس  کہہ رہے ہیں کہ ہم نے بھاری سود پر قرضے لیے ہیں ہم یہ ادا نہیں کر سکیں گے جس پر ڈار خاموش رہا تھا اور یہ قرضے اورنج میٹرو ٹرین کے لئے لیے گئے تھے!

جنرل باجوہ نے پوچھا تھا کہ اگر میٹرو کا ٹکٹ 240 روپے رکھیں تب ہم بڑی مشکل سے قسط واپس کر سکیں گے آپ کیسے اسکا ٹکٹ 20 روپے چارج کر کے اسکے قرضے واپس کریں گے ؟؟ جنرل باجوہ نے یہ بھی کہا تھا  قرضوں کے خلاف نہیں ہوں لیکن ہمیں قرضے لے کر تربیلا اور منگلا ڈیم جیسے منصوبے بنانے چاہییں یہ پانچ سات سال میں اپنی کاسٹ بھی پوری کر لیتے ہیں اور ملک کو بھی لانگ ٹرم فائدے ہوتے ہیں ہم 240 روپے کا ٹکٹ 20 روپے میں بیچ کر یہ قرضہ کیسے اتاریں گے ؟؟

ڈار نے اس وقت چہرہ دائیں بائیں گھما کر کہا تھا .."جنرل صاحب کچھ فیصلے سیاسی بھی ہوتے ہیں !!"اور اس واقعے کے تین سروسز چیفس سمیت چالیس لوگ گواہ ہیں!!


دوسرا واقعہ ویسپا کا ہے یہ اٹلی کی کمپنی ہے سٹیفنو پونٹے کوروو (Stefano Pontecorvo) پاکستان میں اٹلی کے سفیر تھے!

یہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے پاس گئے تھے اور انھوں نے کہا تھا ویسپا پاکستان میں دو پلانٹ لگانا چاہتا ہے لیکن وزیرخزانہ اسحاق ڈار ویسپا کی انتظامیہ سے کمیشن مانگ رہا ہے !!

جنرل باجوہ نے یہ ایشو بھی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کی میٹنگ میں اٹھایا تھا کمیٹی میں شامل تمام لوگوں نے یہ بات سنی تھی لیکن کسی نے اسحاق ڈار سے وضاحت نہیں مانگی تھی!!....


تبصرہ !!


اسحاق ڈار کی پالیسیز کا فقط واحد بیانیہ یہ ہوتا تھا کہ ڈالر قابو میں ہے ...بے شک ڈالر قابو میں تھا مگر مصنوعی طریقے سے تھا یہ پاکستان کے خزانے  سے ڈالرز اوپن مارکیٹ میں فروخت کرتا تھا جس سے ڈالر کی قیمت کنٹرول میں رہتی تھی مگر خزانے کو بہت زیادہ نقصان ہوتا رہا یعنی یہ لوگ اپنے پانچ سالہ کے لئے ملکی خزانے کو خالی کر دیتے ہیں ملک چاہے دیوالیہ ہو جاۓ!!


یہ ڈار ایسا منحوس شخص ہے جس کے بارے میں جنرل باجوہ نے کہا تھا پاکستان کی معیشیت کی تباہی کا ذمے دار یہی بندہ ہے! 2018 سے پہلے مفتاح اسماعیل جنرل باجوہ سے ملے تو کہا کہ جنرل صاحب دعا کریں 2018 میں نون لیگ کی حکومت نا بنے کیوں کہ جو حال ملک کا اسحاق ڈار نے کیا وہ نہیں سمبھال  سکتے !!


اور جب عمران  خان کی حکومت بنی تھی تو انکی پالیسیز سے جی ڈی پی بہتر ہوئی ایکسپورٹس بہتر ہوئیں خزانے میں پیسا جمع ہوا تھا اور ایک تباہ حال معیشیت کچھ بہتر ہوئی تھی اور پھر رجیم چینج ہوا تو سب برباد ہوگیا عمران خان 22 ارب ڈالر کے جو خزانے میں ریزروز چھوڑ کر گیا تھا آج 8.6 ارب ڈالر ہیں ..!!


اس ساری تباہی کے بعد بھی ملک پر ایک بار پھر وہی اسحاق ڈار مسلط کر دیا گیا ہے جو ملک کو یہاں تک پہنچانے والا ہے مگر کوئی پوچھنے والا نہیں ہے!!

اس ملک  کو تباہ ہوتا دیکھ رہے ہیں مگر اپنے حصے کا کھا کر سائیڈ پر بیٹھ جاتے ہیں کیوں کہ انکے بچے یورپ میں ہیں مگر ہمارے بچوں کا مستقبل داؤ پر لگا رہے ہیں !!

Monday, September 26, 2022

2 sixes on 3 balls of Asif Ali! Reminded me of Shahid Afridi!

No comments :

 آصف علی کے 3 گیندوں پر 2 چھکے! شاہد آفریدی کی یاد دلا دی! سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو دیکھیں

Purana Pak 
Purana Pak
File photo 


حارث رؤف اور محمد نواز کی شاندار بولنگ پاکستان نے انگلینڈ کو چوتھے ٹی ٹوئنٹی میچ میں 3 رنز سے شکست دی۔ پاکستان کی جانب سے دیے گئے 167 رنز کے ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کی ٹیم 163 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی۔ حارث رؤف 3 محمد نواز 3 محمد حسنین 2 جبکہ وسیم جونیئر نے ایک وکٹ لی۔ جب محمد حسنین کو 18ویں اوور میں رنز پڑے تو حارث نے 19ویں اوور میں تباہ کن بولنگ کی اور پاکستان کو میچ میں واپس لائے آخری اوور محمد وسیم کروانے آئے جہاں 20ویں اوور کی دوسری گیند پر ریس ٹوپلی گیند کو چھو کر دوڑے لیکن شان مسعود نے پھرتی سے تھرو کر کے انہیں رن آؤٹ کر دیا۔

پاکستان کی اننگز میں محمد رضوان نے اچھی بیٹنگ کی اور 88 رنز کی اننگز کھیلی شان مسعود نے 21 اور بابر اعظم نے 36 رنز بنائے لیکن پاکستان کے مومنٹم کے لئے آصف علی کے آخری اوور میں لگائے گئے وہ 3 بال پر دو چھکے بڑے ضروری ثابت ہوئی جس سے پاکستان نے مومنٹم پکڑا ان چھکوں کی ویڈیو دیکھیں


Follow our blog daily updates Pakistan news and cricket

Thursday, September 22, 2022

میں خاتون جج سے خود معافی مانگنے کو تیار ہوں بالآخر عمران خان نے عدالت کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے

No comments :


Former PM Imran Khan "Im ready to apologize to the lady judge, finally Khan' surrender in court.








 

اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم عمران خان نے خاتوج جج کو دھمکی دینے کے کیس میں غیر مشروط معافی مانگ لی جس کے بعد فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی موخر کر دی گئی ۔عمران خان نے عدالت میں کہا کہ  اگر خاتون جج کو تکلیف پہنچی ہے توذاتی حیثیت میں معافی مانگنے کیلئے بھی تیار ہوں۔






صیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت شروع ہوئی تو عمران خان کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ عمران خان کچھ کہنا چاہتے ہیں جس پر عمران خان روسٹرم پر آئے اور کہا کہ ” میری 26 سال کی کوشش رول آف لا کی ہے۔ میرے سوا جلسوں میں رول آف لا کی کوئی بات نہیں کرتا ۔اگر میں نے کوئی لائن کراس کی ہے تو میں معافی مانگتاہوں ، یقین دلاتاہوں آئندہ کبھی بھی ایسا عمل نہیں ہو گا ، کبھی بھی عدلیہ کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی نیت نہیں تھی ، اگر خاتون جج کو تکلیف پہنچی ہے توذاتی حیثیت میں معافی مانگنے کیلئے بھی تیار ہوں ، جو میں نے کہا جان بوجھ کر نہیں کہا “۔


عمران خان کے بیان پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کا بیان ریکارڈ کرتے ہیں، آج چارج فریم نہیں کر رہے ،عدالتی طریقہ کار کے مطابق آپ تحریری حلف نامہ جمع کروائیں ، آپ نے اپنے بیان کی سنگینی کو سمجھا ، ہم اس کو سراہتے ہیں، ، ہم آپ کی بات کی ستائش کرتے ہیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے ۔

Purana pak



Follow our blog to updates Daily Pakistan news 


پاک انگلینڈ پہلاٹی 20 میچ رقم وزیراعظم ریلیف فنڈ میں جمع

No comments :

Pakistan cricket board chairman Rameez Raja press conference.

Purana Pak


چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ رمیز راجا نے اعلان کیا ہے کہ پاک انگلینڈ پہلے ٹی 20 میچ سے اکھٹی ہونے والی ایک کروڑ سے زائدگیٹ منی وزیراعظم ریلیف فنڈ میں جمع کروائی جائےگی


تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی سی بی رمیز راجا اور پی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو فیصل حسنین نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا، اس موقع پر رمیز راجا کا کہنا تھا کہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے گئے پہلے ٹی20 میچ کےدوران1کروڑ30 لاکھ روپے کی گیٹ منی اکھٹی ہوئی۔


انہوں نے مزید کہا کہ بورڈ یہ تمام رقم وزیراعظم فلڈ ریلیف فنڈزمیں جمع کروائے گا، اس عظیم مقصد میں حصہ ملانے کیلئے کراچی کے شائقین کرکٹ کا شکریہ ادا کرتے ہیں، پاکستان کرکٹ بورڈ ملک کے تمام سیلاب متاثرین کے ساتھ کھڑا ہے،کرکٹ نے ایک بار پھر قوم کو متحد ہونےمیں مدد کی


Follow our blog daily updates Pakistan news

Wednesday, September 21, 2022

Pakistan PM Shehbaz Sharif meet Another group of Pakistanis left for a visit to Israel

No comments :

 پاکستانیوں کا ایک اور گروپ اسرائیل کے دورے پر روانہ هؤ كيا

Purana Pak Blog
Purana Pak


مئی 2022ء میں پاکستانی امریکیوں کے دورہ¿ اسرائیل کے بعد پاکستانی امریکیوں کا ایک اور گروپ اسرائیل کے دورے پر روانہ ہو گیا۔ نیوز ویب سائٹ’پروپاکستانی‘ کے مطابق امریکن مسلم اینڈ ملٹی فیتھ ویمنز امپاورمنٹ کونسل (اے ایم ایم ڈبلیو ای سی) کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل جانے والے اس گروپ میں مسلمان امریکی، جنوبی ایشیائی امریکیوں سمیت اے ایم ایم ڈبلیو ای سی اور شراکة (اسرائیل، متحدہ عرب امارات اور بحرین کے شہریوں کی طرف سے 2020ءمیں قائم کی گئی تنظیم، جس کا مقصد اسرائیل اور مسلم دنیا کے مابین تعلقات بحال کرانا ہے) کے اراکین شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق وفد کے دورہ¿ اسرائیل کا مقصد بین المذاہب رہنماﺅں کے وفد کی طرف سے شروع کی گئی امن کی کوششوں کو جاری رکھا ہے جس کی قیادت اے ایم ایم ڈبلیو ای سی کی امریکی نژاد پاکستانی صدر اور شراکة بورڈ کی رکن انیلا علی کر رہی ہیں۔اس دورے کا مقصد مثبت افہام و تفہیم پیدا کرنا اور پاکستان اسرائیل تعلقات اور دونوں ممالک کے مابین روابط کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔اس گروپ میں ڈاکٹر نسیم اشرف سمیت کئی پاکستانی امریکی صحافی اور مذہبی شخصیات بھی شامل ہیں۔

Read more Pakistan female Dr 👇



Ishaq Dar Decision to declare a fugitive and fugitive upheld Supreme Court dismisses plea on grounds of withdrawal

No comments :

 سپریم کورٹ نے اسحاق ڈار کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی، اسحاق ڈار کو اشہتاری اور مفرور قرار دینے کا فیصلہ برقرار رکھا گیا۔

Purana Pak blog
purana pak


سپریم کورٹ میں اسحاق ڈار کو اشتہاری اور مفرور  قرار دینے  کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، اسحاق ڈار کی جانب سے سپریم کورٹ میں وکیل سلمان بٹ پیش ہوئے، اسحاق ڈار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ہم متعلقہ فورم سے رجوع کرنا چاہتے ہیں ،  سپریم کورٹ نے درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی

خیال رہے کہ اثاثہ جات ریفرنس میں مسلسل غیر حاضری کے باعث عدالت نے اسحاق ڈار کو اشتہاری اور مفرور قرار دیا ہے ، اسحاق ڈار کی جانب سے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا ۔

Pakistani Female Doctor 


Pakistani Female Doctor 


Follow our blog to get latest updated news